یہ عظمت کا، جو قبلہ ہے، مدینہ ہی مدینہ ہے
جو کعبے کا بھی کعبہ ہے، مدینہ ہی مدینہ ہے
ہیں دل والے یہاں زائر مدینہ تیری گلیوں میں
جو ملجا میرے دل کا ہے مدینہ ہی مدینہ ہے
گراں عظمت ملی تجھ کو اے کعبہ تو مکرم ہے
تو جانب جس میں جھکتا ہے مدینہ ہی مدینہ ہے
مدینے سے عنایت ہے سدا ہستی پہ ہر یارو
یہاں کامل وسیلہ ہے مدینہ ہی مدینہ ہے
حسیں بطحا وطن ہمدم حبیبِ کبریا کا ہے
جو رحمت کا خزینہ ہے مدینہ ہی مدینہ ہے
بڑا اقدس حرم یارو جو بطحا کا نگینہ ہے
سہانہ گوشہ گوشہ ہے مدینہ ہی مدینہ ہے
نگر محمود دنیا میں حسیں تر ہیں بڑے عمدہ
تقدس میں جو اعلیٰ ہے مدینہ ہی مدینہ ہے

58