عشقِ نبی میں مولا میری بسر عمر ہو
دائم جمال ان کا پھر دیکھتی نظر ہو
بردہ حضور کا ہوں قربان جان میری
چاکر رہوں میں جس کا سرکار کا وہ گھر ہو
جاری رہیں زباں پر نغمے نبی کے دائم
یہ زندگی خدایا ایسے سدا بسر ہو
یہ تاجدارِ بطحا گلشن ہیں جن کے یکتا
مولا بساط میری سرکار کی نذر ہو
قربان جان کر دی حسنین نے ہے دیکھو
امت پہ کاش اے دل اس فعل کا اثر
فیاض حد سے بڑھ کر جانِ جہان آقا
تیری عطا سے مولا بابِ نبی پہ سر ہو
محمود رحمتوں کا گھیرا ہے خلقِ رب کو
یادِ نبی میں ہر دم ہر جان کی گزر ہو

38