تیرا میرا مِلنا مُشکل
پُھول کا باغ میں کِھلنا مُشکل
سچّا میں اِنسان ہوں لیکن
سچّی بات ہے لِکھنا مُشکل
اپنے دور کا سورج ہوں مَیں
میرا اب ہے ڈھلنا مُشکل
جانے کیسا وقت ہے آیا
جینا مشکل مرنا مُشکل
اپنی اپنی سب کو پڑی ہے
اب ہے مِلنا جُلنا مُشکل
کِس نے پاؤں باندھ دیئے ہیں
کس نے کیا ہے چلنا مُشکل
مُڑ مُڑ کر کیوں دیکھ رہے ہو
پیچھے اب ہے مُڑنا مُشکل
مانی ایسا زخم دیا ہے
جِس کا اب ہے سِلنا مُشکِل

72