وہ اگر غزل لکھتا
کیا مگر، غزل لکھتا؟
جس قدر وہ دکھ جاتا
اس قدر غزل لکھتا
پاؤں رکھتا پانی پر
اور تر غزل لکھتا
ہوتی بیت بازی جو
یار پر غزل لکھتا
وہ بھی شعر لکھ لاتا
میں اگر غزل لکھتا
بیٹھتا جو بسمل بھی
حیف پر غزل لکھتا

0
1
33
"اگر" کا قافیہ "پھر" نہیں ہوتا -