وہ اگر غزل لکھتا |
کیا مگر، غزل لکھتا؟ |
جس قدر وہ دکھ جاتا |
اس قدر غزل لکھتا |
پاؤں رکھتا پانی پر |
اور تر غزل لکھتا |
ہوتی بیت بازی جو |
یار پر غزل لکھتا |
وہ بھی شعر لکھ لاتا |
میں اگر غزل لکھتا |
بیٹھتا جو بسمل بھی |
حیف پر غزل لکھتا |
وہ اگر غزل لکھتا |
کیا مگر، غزل لکھتا؟ |
جس قدر وہ دکھ جاتا |
اس قدر غزل لکھتا |
پاؤں رکھتا پانی پر |
اور تر غزل لکھتا |
ہوتی بیت بازی جو |
یار پر غزل لکھتا |
وہ بھی شعر لکھ لاتا |
میں اگر غزل لکھتا |
بیٹھتا جو بسمل بھی |
حیف پر غزل لکھتا |
معلومات