بنتِ زہرا کا لاڈلہ اکبر |
کربلا کا ہے مصطفی اکبر |
کوئی بتلائے جائے صغرا کو |
ہائے مقتل کو چل دیا اکبر |
کس نے سینے پہ پھول رکھا ہے |
سینہ سارا ہے چھد گیا اکبر |
خود ہی آواز دے پدر کو اب |
تجھ کو بابا ہے ڈھونڈتا اکبر |
تو جوانی ہے میرے نانا کی |
تو بتولوں کی ہے حیا اکبر |
زخم اپنا دکھاؤ بابا کو |
نیزہ کس جا تجھے لگا اکبر |
تیری راہوں پہ دید ہے میری |
تجھ کو صغرا نے ہے لکھا اکبر |
تب ہی صغرا کا بھی پیام آیا |
جب تھا نیزوں سے گر گیا اکبر |
مجھ کو بیٹا نظر نہیں آتا |
تو ہی اکبر کو دے صدا اکبر |
آج بھی جاری خون ہے شفقت |
آج تک ہے تڑپ رہا اکبر |
معلومات