ہجر کی بات سے دل کو مرے غمگین نہ کر
ایسی باتوں سے مرے پیار کی توہین نہ کر
گر شکایت ہے کوئی تو مجھے آکر کہہ دے
چپ نہ رہ قلب کے جذبات کی تدفین نہ کر
جا بہ جا تیری وفاؤں کے میں گاتا ہوں گیت
پیار مجھ ایک سے رکھ ایک کو دو تین نہ کر
گر محبت ہی نہیں تو مرے دل سے نہ کھیل
اس طرح میری محبت کی تو توہین نہ کر
بیٹھے رہتے ہیں وہاں جانِ جگر میرے رقیب
بزمِ رہؔبر میں بھلے جا اسے رنگین نہ کر

0
25