ستم کی تیغ پہ تازہ اڑان جاری ہے |
وہ دیکھ نوکِ سناں پر قران جاری ہے |
تُو نے یہ سمجھا رکی ہے ازان اکبر کی |
ہر ایک ماتمی دل میں ازان جاری ہے |
ابھی بھی قتل ہے جاری علی ولی کا سنو |
ستم کی تیغ وہ تیر و کمان جاری ہے |
صفِ عزا پہ کھڑے ہیں یہ خلد کے باسی |
صدائے ہل من پر سب کی جان جاری ہے |
ابھی بھی لگتے ہیں پتھر وہ بی بی زینب کو |
نگاہِ قائمِ حق سے بیان جاری ہے |
مدینے والے ہیں اب بھی وہ در بدر شفقت |
آلِ رسول کی ہجرت مکان جاری ہے |
معلومات