وہ ریت پر قدموں کے نشان باقی ہیں
میں زندہ ہوں ابھی تک مجھ میں جان باقی ہے
یوں کب تلک مجھے خاموش تم رکھو گے اب
ابھی تو بولنے کو یہ زبان باقی ہے

123