ہر کسی کو عزیز اپنا مصلحہ ہے
میرے ملک کا یہ بڑا مسئلہ ہے
کتنی سسکیاں سنائی دیتیں ہیں
وہ گھر جو محل نما منقشہ ہے
عجب بھُوکے لوگوں کا چلن ہے
دولت لٹاتے جب گاتی دلرُبا مطربہ ہے
کس قدر رَش ہے طرب خانوں میں
ایک مدت سے خالی پڑا مکتبہ ہے
گر خود احتسابی سے سیکھا جاۓ افری
ہر بگاڑ ہمارا خود کا مصنوعہ ہے

0
14