| وہ دیکھو بچو چاند ہے نکلا |
| اور وہ سورج دیکھو ڈوبا |
| وہ وہ دیکھو بچو دیکھو نا |
| دیکھو چاند ہے آدھا ٹوٹا |
| ساتھ ہے اپنا ستارا اس کا |
| تاروں کا پیارا جھرمٹ اس کا |
| خواب بُنو اِن تاروں جیسے |
| بننا تم بھی ستاروں جیسے |
| دیکھو تارا بجھ سا گیا ہے |
| دنیا سامنے چھپ سا گیا ہے |
| پر اب بھی جلتا پتھر ہے |
| اِس کی تم کو کتنی خبر ہے |
| کاٹ رہا ہے زندگی اپنی |
| جتنی ہے تابندگی اُس کی |
| تم بھی اُس کے جیسے بننا |
| سارے دکھوں کو چپکے سہنا |
| پھر تم بھی عظمت پا لو گے |
| تم بھی سب کو منزل دو گے |
معلومات