خطاوار ہوں میں سیا کار ہوں میں
گناہوں کا مولا سزاوار ہوں میں
گناہوں میں برتر ہوں نیکی میں کمتر
نہیں کوئی مجھ سا وہ بدکار ہوں میں
مجھے بخش دے تو ہے تیری عنایت
وگرنہ عذابوں کا حقدار ہوں میں
پڑا ہوں میں غفلت میں ہوگا مرا کیا
اندھیروں میں مولا گرفتار ہوں میں
تو صدقے میں آقا کے مجھ کو نبھالے
ہوں جیسا بھی ان کا وفادار ہوں میں
مجھے نیکیوں سے تو کر دے مزین
ترے اس کرم کا طلب گار ہوں میں
تو کر در گزر مجھ سے آقا کے صدقے
کہ عفو و کرم کا بھی حق دار ہوں میں
یقیں ہے کہ بن آئے گی روز محشر
درِ غوث کا اک صدا کار ہوں میں
کرے حمد ذیشان شام و سویرے
عنایت کا ایسی طلب گار ہوں میں

127