جلنے والوں کو اور ستاتے ہیں |
آؤ سورج پہ گھر بناتے ہیں |
چندا ماموں سے دوستی کر کے |
چرخہ بڑھیا سے چھین لاتے ہیں |
پھر سے کرتے ہیں دشمنی خود سے |
پھر سے اپنوں کے کام آتے ہیں |
آنکھ والوں سے روشنی لے کر |
ناک والوں میں بانٹ آتے ہیں |
جس میں بندہ نہ کوئی سیدھا ہو |
ایسی بستی کوئی بساتے ہیں |
بوٹ خواہش میں چاٹنے والے |
اپنے لوگوں پہ ہل چلاتے ہیں |
ان کو کہتے ہیں چھوڑ دیں وہ ہمیں |
سادہ لوگوں سے گھر سجاتے ہیں |
ساری دنیا سے مشورہ کر کے |
اپنی مرضی کے گیت گاتے ہیں |
جن پہ ہو ناز زندگی میں وہی |
دل کی اینٹوں پہ بم گراتے ہیں |
وعدے کرتے ہیں جینے مرنے کے |
دھوکے کیسے یہ دل لبھاتے ہیں |
اپنی ہستی میں ڈوبنے کے لیے |
اب کے ناؤ ندی پہ لاتے ہیں |
معلومات