کس زباں سے کریں بیاں انکے
دن جو گزرے تھے درمیاں انکے
گرد آلود ہے فضا میری
کتنے اجلے ہیں آسماں انکے
چاند تارے زمین کیا سورج
جو ہوئے ان کے سب جہاں انکے
چھوڑتے ہیں کہاں مجھے تنہا
جب نہیں ہوں کوئی گماں انکے
ان کی قربت کی مہربانی سے
مہر باں مجھ پہ مہرباں انکے
دیکھ کر دل بجھا سا جاتا ہے
ان کے اعمال اور بیاں انکے
بات ہے وقت وقت کی ہم بھی
ان کا دل تھے جگر تھے جاں انکے
وقت پر کام اک حبیب آیا
ورنہ کتنے تھے مدح خواں انکے

0
69