ثنائے حبیبِ خدا کر رہے ہیں |
خزیں ہیں دلوں کی دوا کر رہے ہیں |
قصیدے ہیں قرآن میں مصطفیٰ کے |
ضیا سے جو دل کی جِلا کر رہے ہیں |
بنا نور ان کا ہے مبدا دہر کا |
جہاں مصطفیٰ کی ثنا کر رہے ہیں |
جو میثاق وعدہ کیا انبیا نے |
اسی عہد کو وہ وفا کر رہے ہیں |
بنیں امت ان کی نبی چاہتے تھے |
لو اقصیٰ میں سب اقتدا کر رہے ہیں |
رکھیں عشق آقا سے حیوان بھی سب |
یہی حق حجر بھی ادا کر رہے ہیں |
ہے دربار آیا اگر اونٹ نالاں |
نبی اس کے حق بھی روا کر رہے ہیں |
جہانوں میں رحمت خدا کی ہیں آقا |
سدا دیکھو سب کا بھلا کر رہے ہیں |
یدِ مصطفیٰ میں خزانے خدا کے |
جو چاہیں جسے وہ عطا کر رہے ہیں |
کریں چشمے جاری نبی سنگ سے بھی |
وہ ساغر کو ساگر بڑا کر رہے ہیں |
خدا کی عطا سے وہ مختارِ کل ہیں |
جو محمود سب کو عطا کر رہے ہیں |
معلومات