کیا کیا کالج میں جا کر کیا ملا محنت کا پھل |
کاش اس ڈگری کی بھی ہوتی کہیں تو آبرو |
سب سے اچھّی خوبصورت ہے مری ارضِ وطن |
رہنما سارق ہیں جھوٹے ہیں لٹیرے فتنہ جُو |
تیری چاہت سے بھی بڑھکر اور مجھ کو کام ہیں |
بھوک بیماری غریبی مفلسی بہتا لہو |
خواہشیں قربان کر دیں زندہ رہنے کے لئے |
آج بھی زندہ ہوں لیکن زندگی کی آرزو |
کل جنہیں ٹھکرا دیا ہم نے سمجھ کے راہگیر |
اب انہیں کو ڈھونڈتے ہیں قریہ قریہ کو بکو |
شاید اس دنیا میں ہے ناپید امن و آشتی |
ڈھونڈتا ہوں یم بہ یم دریا بہ دریا جُو بہ جُو |
اب عبادت کے لئے لازم نہیں پانی امید |
زندگی کی تلخیوں سے روز کرتا ہوں وضو |
معلومات