تم میسر ہو لگا جیسے یہی کافی ہو
مل بھی جاؤ گے نہ اتنی بھی غلط فہمی ہو
بات تجھ سے نہ ہو تو کچھ کمی سی رہتی ہے
روح میں چاشنی کی جیسے جگہ خالی ہو
جسم سے ہٹ کے تجھے دیکھا تو احساس ہوا
کوئی ہو عکسِ خدا، صورتِ یزدانی ہو
دیکھنا سامنے اپنے کہ بٹھا کے تجھ کو
جیسے جنت سے طرب خیز گھڑی اتری ہو
جب نظر کوئی پڑے تجھ پہ تو یوں لگتا ہے
جیسے اعجاز صریحًا مری حق تلفی ہو

0
53