زرفشاں جب خیال ہو جائے |
زندگی تب نہال ہو جائے |
گر پشیماں ہو یار تو بنے بات |
"ہجر ٹوٹے وصال ہو جائے" |
میل جزبے ہمارے کھاتے ہوں |
منتہائے کمال ہو جائے |
شر پسندی عروج پر پہنچے |
قومیت کا زوال ہو جائے |
عام فسق و فجور ہونے لگے |
سخت جاں اک وبال ہو جائے |
زخم ناصؔر عزیز دینے لگیں |
دل کو رنج و ملال ہو جائے |
معلومات