| سر چمن کا جھکا کے جائے گا |
| خاک میں گل ملا کے جائے گا |
| ایک گھر کو بسانے کی خاطر |
| سب گھروں کو گرا کے جائے گا |
| اپنے اسلاف کی وراثت کو |
| دوستوں میں لٹاکے جائے گا |
| جل رہی تھیں جو شمعِ امن و اماں |
| بجھ گئیں کچھ بجھا کے جائے گا |
| سر چمن کا جھکا کے جائے گا |
| خاک میں گل ملا کے جائے گا |
| ایک گھر کو بسانے کی خاطر |
| سب گھروں کو گرا کے جائے گا |
| اپنے اسلاف کی وراثت کو |
| دوستوں میں لٹاکے جائے گا |
| جل رہی تھیں جو شمعِ امن و اماں |
| بجھ گئیں کچھ بجھا کے جائے گا |
معلومات