ایک غلطی بہت بڑی کر لی
اک مسافر سے دل لگی کر لی
اپنے یاروں سے توڑ کر رشتے
ایک دشمن سے دوستی کر لی
غم سخن بن کے آنکھ سے ٹپکا
ہم نے اشکوں سے شاعری کر لی
قہقہوں نے تمہارے جاتے ہی
غم کے دریا میں خودکشی کر لی
حد کے بڑھ کے ذہین تھا لیکن
پھر اسامہ نے عاشقی کر لی

0
123