جب بھی سرکار کے کوچے کی ہوا ملتی ہے
ہم سے بیمار کو بس اس سے شفا ملتی ہے
شاہِ بطحا کی پڑی جس پہ نگاہِ رحمت
اس کو اللہ تعالیٰ کی رضا ملتی ہے
آؤ بیمارو! مسیحائے زمن کے در پر
سارے امراض کی اس در پہ دوا ملتی ہے
بے سبب بخش دیا جاتا ہے ایسا عاشق
جس کو سرکار کے قدموں میں قضا ملتی ہے
دینِ اسلام پہ جو سر کو کٹا دیتے ہیں
باخدا ایسے ہی لوگوں کو بقا ملتی ہے
کامیابی کی طرف پیارے مسلماں آؤ !
پنج وقتہ یہی کانوں میں صدا ملتی ہے
عشقِ سرکار میں سرشار تصدق رہنا
عشقِ سرکار سے ایماں کو جِلا ملتی ہے

86