محمد کے نام پر ہی وجود ہے کارخانہ دنیا کا
غلغلہ ہے دوجہاں میں آپ کے رفعت اعلا کا
تھی مہک پسینہ میں گل کی خوشبو سے زیادہ
چاٹ لیتے لعاب پیارے صحابہ عشق میں آقا کا
نہیں رکھا کسی گوشہ سے محروم محبوب نے
حکیم امت نے عنایت کیا ہر ہر نسخہ مداوا کا
ہے حاصل تمغہ امتیاز درس مساوات کی رو سے
اہل فراست کے لئے بہت واضح ہے یہ نور ضیا کا
مرعوب ہو گیا ابی بن خلف بھی حق گوئی سے
اقرار تھا کٹر منکر سے گویا امین حضور والا کا
فرماتے ہیں ناصر زمانہ اب بعد اختیار کر گیا
پر آج بھی باقی ہے سلسلہ جلوس کی فضا کا

93