جو بھی پیارے پیارے ہیں
تیرے استعارے ہیں
کل تلک جو مجرم تھے
حکمراں ہمارے ہیں
پیاس سے جو مرتے تھے
پانیوں نے مارے ہیں
آپ دشمنوں میں کیوں
آپ تو ہمارے ہیں
کس طرح وہ نکلیں گے
روح میں اتارے ہیں
تب سے کچھ نہیں اپنا
جب سے ہم تمہارے ہیں

0
82