ہم ہجرتوں کے داغ انہی پر سجائیں گے
جو لوگ جان بوجھ کہ بکسے بنائیں گے
ہم کو ہماری بے بسی شب تک سلائے گی
ہم کو تمہارے خواب سحر تک جگائیں گے
گر تو منا کہ ہٹ گیا ہو جیت کی خوشی
ہم تجھ کو اپنی ہار کا قصہ سنائیں گے
اپنے تو چاند اس لئے بھی کہنے میں نہیں
ہم لوگ بات بات پہ عیدیں منائیں گے
گر ہو سکے تو بات کو لوگوں سے دور رکھ
کل کو ہمارے عشق پہ سیٹی بجائیں گے

0
178