ہم ہجرتوں کے داغ انہی پر سجائیں گے |
جو لوگ جان بوجھ کہ بکسے بنائیں گے |
ہم کو ہماری بے بسی شب تک سلائے گی |
ہم کو تمہارے خواب سحر تک جگائیں گے |
گر تو منا کہ ہٹ گیا ہو جیت کی خوشی |
ہم تجھ کو اپنی ہار کا قصہ سنائیں گے |
اپنے تو چاند اس لئے بھی کہنے میں نہیں |
ہم لوگ بات بات پہ عیدیں منائیں گے |
گر ہو سکے تو بات کو لوگوں سے دور رکھ |
کل کو ہمارے عشق پہ سیٹی بجائیں گے |
معلومات