| دل کو فریب ہائے تمنا نہیں دیا |
| کشتی کو ڈوبنا تھا، کنارہ نہیں دیا |
| تیرے سوا کوئی نہیں راہِ خیال میں |
| تیرے سوا کسی کو یہ رتبہ نہیں دیا |
| تِنکا تھا ڈوبتے کا سہارا مرے ندیم |
| تنکے کو ڈوبتے کا سہارا نہیں دیا |
| سُلجھا رہے ہیں شیخ مسالک کی الجھنیں |
| فاقہ کشوں کو آج بھی کھانا نہیں دیا |
| سفیان بلال |
معلومات