| حق تعالیٰ اُن پہ رحمت کرتے ہیں | 
| مصطفیؐ سے جو مَحَبَّت کرتے ہیں | 
| جان میں پیدا حلاوت کرتے ہیں | 
| سبز گنبد کی زیارت کرتے ہیں | 
| وہ ہیں زیرِ سایہِ فضلِ خدا | 
| نامِ احمدؐ کی جو کثرت کرتے ہیں | 
| ہم یہاں سے اب نہ جائیں گے کہیں | 
| آ کے طیبہ میں یہ نِیَّت کرتے ہیں | 
| ہے یِہی مَذہَب ہَمارا باخدا | 
| سرورِ دیںؐ سے مَحَبَّت کرتے ہیں | 
| بند آنکھیں کر کے پڑھتے ہیں دُرُود | 
| یوں علاجِ دردِ فُرْقَت کرتے ہیں | 
| یہ ہے مُژدَہ عاصیوں کے واسطے | 
| رو رو کر آقاؐ شَفاعَت کرتے ہیں | 
| یاد کرتے ہیں ہم اُن کو گاہ گاہ | 
| اور وہ ہر دم عِنایَت کرتے ہیں | 
| بھول جائیں وہ خدا کی رحمتیں | 
| مرتضیؑ سے جو عَداوَت کرتے ہیں | 
| چھیڑ کر مَنْ کُنْتُ مولا کا بَیاں | 
| ناصِبِیَّت پر قَیامَت کرتے ہیں | 
| مت بِگڑ نعتِ نبیؐ سے نجدیا | 
| ہم تو بس سامانِ رحمت کرتے ہیں | 
| وہ بہت دور آتشِ دوزخ سے ہیں | 
| مصطفیؐ جن کی حِمایَت کرتے ہیں | 
| دنگ ہیں شاہدؔ سلاطینِ جہاں | 
| ایسی ایسی وہ عنایت کرتے ہیں | 
    
معلومات