ہم جئے اور مرے عزت و توقیر لئے
دینِ اسلام کی مشعل لئے تنویر لئے
دل میں اک جوش لئے ذہن میں تدبیر لئے
عَلمِ اسلام لئے ، کلمہ ےتکبیر لئے
دین کی ساکھ پہ کچھ بات گوارا نہیں تھی
ہم تو لڑتے رہے ہر کفر سے شمشیر لئے
جنگ میں علم کا دامن نہیں چھوڑا ہم نے
ذہن قرآ ن میں اور ہاتھ میں نخچیر لئے
دو قدم بڑھ کے لیا جامِ شہادت ہم نے
مسکراتے تھے اگر دل پہ تھےہم تیرلئے
ایک اللہ کی مرضی کو مقدم سمجھا
دین کے خواب کی پھرتے رہےتعبیرلئے
ہم نے تعداد کو اعجاز نہیں کچھ سمجھا
معرکے لوٹ لئے، بدر کی تصویر لئے
اعجاز احمد روانہ


0
146