| وطن ہم تجھ کو شانِ جاوداں دیں گے |
| تری خاطر لہو کیا ہم تو جاں دیں گے |
| تو ننھی ننھی سی کلیوں کا ارماں ہے |
| ہماری زندگی کا تو گلستاں ہے |
| ہماری عزتوں کا تو نگہباں ہے |
| زمانے بھر کی تم کو عز و شاں دیں گے |
| وطن ہم تجھ کو شانِ جاوداں دیں گے |
| بقا تیری ہمارے دل کی دھڑکن ہے |
| ہماری کتنی خوشیوں کا تو گلشن ہے |
| یہ شمع زندگی کی تم سے روشن ہے |
| نہ جس میں غم ہوں وہ تجھ کو جہاں دیں گے |
| وطن ہم تجھ کو شانِ جاوداں دیں گے |
| ترے احساں کا کچھ تو ہم صلہ دیں گے |
| کہ ہر اک بام سے تجھ کو صدا دیں گے |
| متاعِ دو جہاں تجھ پر لٹا دیں گے |
| سدا چلتا رہے جو کارواں دیں گے |
| وطن ہم تجھ کو شانِ جاوداں دیں گے |
| تو ہم سب کی تمناؤں کا حاصل ہے |
| سمندر کی ہیں موجیں ہم تو ساحل ہے |
| تجھے نقصان دے کوئی یہ مشکل ہے |
| تجھے سرشار خاکِ عاشقاں دیں گے |
| وطن ہم تجھ کو شانِ جاوداں دیں گے |
| وطن ہم تجھ کو شانِ جاوداں دیں گے |
| تری خاطر لہو کیا ہم تو جاں دیں گے |
معلومات