ریت پر لکھا مرا نام مٹاتی ہو گی |
اب بھی کہہ کر مجھے اپنا وہ بلاتی ہو گی |
ایک تصویر لگا رکھی تھی گھر میں اس نے |
کیا اسے دیکھ کے خود کو وہ رلاتی ہو گی |
اس کو عادت تھی مرے کاندھے پہ سر رکھنے کی |
اب نجانے کہاں سر اپنا ٹکاتی ہو گی |
ریت پر لکھا مرا نام مٹاتی ہو گی |
اب بھی کہہ کر مجھے اپنا وہ بلاتی ہو گی |
ایک تصویر لگا رکھی تھی گھر میں اس نے |
کیا اسے دیکھ کے خود کو وہ رلاتی ہو گی |
اس کو عادت تھی مرے کاندھے پہ سر رکھنے کی |
اب نجانے کہاں سر اپنا ٹکاتی ہو گی |
معلومات