| بات میری قبول ہے کوئی |
| تیرے دکھ پر ملول ہے کوئی |
| خاک آکاش سے نہیں ملتی |
| دل لگی کا اصول ہے کوئی |
| گلِ لالہ ہو یا کوئی گل رخ |
| فرق ان میں قبول ہے کوئی |
| باغِ ہستی کا حسن ہے کوئی |
| اور مہک کا رسول ہے کوئی |
| منزل اول و آخریں جنت |
| اپنی شانِ نزول ہے کوئی |
| ہم ہیں جیسے بساط پر مہرے |
| ایسے جیون کا مول ہے کوئی |
| آگے بڑھنے سے امر روکتی ہے |
| نوجوانی کی بھول ہے کوئی |
معلومات