دل بھی جس کو دیا ہے لوگو
وہ بھی کب تک بچا ہے لوگو
تم بھی کچھ چاہتے ہو مجھ سے
میں نے سب سے سنا ہے لوگو
ہم بھی قابل کہاں تھے اس کے
قابل اس کی ادا ہے لوگو
نفرت سے مر رہے تھے سارے
اب تو وہ ہی بچا ہے لوگو
تیری رانی خدا ہی جانے
اپنی والی جدا ہے لوگو
سارا قصہ اسی کا ہے اب
شاعر جس کا عطا ہے لوگو

0
32