سعِیِ مشکور ہے اسی کا کرم
کیا کبھی ہم نے یہ بھی سوچا ہے
اگلی دنیا بھی اک حقیقت ہے
بس ابھی تھوڑا بیچ پردہ ہے
عارضی ہے حیاتِ دنیا جناب
چھوڑ کے ایک دن تو جانا ہے
جس کو بھولے ہیں ہم ہے اگلا جہاں
اصلی اک وہ ہی تو ٹھکانہ ہے
دین و دنیا شفا سکونِ حیات
تجھ سے ہی اے خدایا پانا ہے

0
5