بنتا ہے میَسیجز پہ بھلا زندگی کا گول؟
ہم سے نہ ہو سکے گا یہاں عاشقی کا رول
اس کو نشہ ہے سستی سیاست کا دوستو
تم اس کا غصہ مت کرو بکتا ہے اَول فَول
اب بھی تمہاری شکل کی کاپی نہیں بنی
ہم نے تو مٹی میں دیئے ہیں اپنے ہاتھ گھول
اس کو خبر نہیں، ہے کوئی سنگ دل وہاں
ہلکان ہو رہی ہے جہاں پر وہ بول بول
یہ دوستی کی چاشنی، یہ چاہتوں کے راگ
سب کا ہمارے ہاتھ سے کھلنے لگا ہے پول

225