دیکھتا ہوں میں تجھے اور تو مجھے، بالکل نہیں |
کیا یہ ہو سکتا ہے پھر محفل سجے؟ بالکل نہیں |
روک رکھا ہے تجھے میرے حریمِ_ ہجر میں |
میں یہ کہتا ہوں بھلا بادل چھٹے، بالکل نہیں |
تو کسی کی یاد کو کھڈے میں پھینکے اور کہے، |
کوئی تیری آگ میں ہر پل جلے، بالکل نہیں |
ہم نے مے خانے کا، ساقی سے، فقط نقشہ لیا. |
اس سے زیادہ اُس جگہ پر ہم رکے؟ بالکل نہیں |
سب محبت کو بلا کہتے تو ہیں یارو مگر |
کوئی کہتا ہے بلا سر سے ٹلے ، بالکل نہیں |
معلومات