نذر غالب
ہم سر ہے نہ ثانی  ہے نہ ہم پایہ ہے کوئی
رکھے گی ابد تک تجھے  دنیائے ادب یاد
غالب ہے اسد خان اثر آپ کا اب بھی
ہے آج بھی دنیاۓ سخن آپ سے آباد

0
63