کبھی پُوری ہوگی جو حسرت تمہاری |
بلندی پہ جائے گی قسمت تمہاری |
شرارے عدو کے بھڑکنے سے ہی تو |
یقیں کی بڑھیگی حرارت تمہاری |
صلہ رحمی کے جزبے پنپے اگر تو |
ہٹیگی بھی دھیرے کدورت تمہاری |
عمل سے بھری زندگی جب یہ ہوگی |
اثر پائے گی پھر نصیحت تمہاری |
رعیت کی ہو فکر لازم بھی سب کو |
تبھی رنگ لائے عبادت تمہاری |
رہیں دیتے صدقہ جو اعلانیہ بھی |
جھلکنے لگیں پھر سخاوت تمہاری |
بسی رہتی سوغات یادوں کی ناصؔر |
تحائف سے بڑھتی عقیدت تمہاری |
معلومات