پہلے دل کو پیار کے تم کچھ تو قابل کیجئے |
جس پہ آئے پھر حوالے اس کے یہ دل کیجئے |
ہے غنیمت یار کی چاہت میں گر جل جائے دل |
آگ بڑھکے گی جگر کا خوں جو شامل کیجئے |
گیت گانے والو اَوروں کی خرد کے جا بجا |
پہلے تھوڑا سا سہی خود کو تو عاقل کیجئے |
یہ گراوٹ لہجوں کی جو عام ہے چھٹ جائے گی |
پیار سے تم اپنے دشمن کو تو قائل کیجئے |
معلومات