| ہمارا شہ گداگر ہے، یہ درباری سمجھتے ہیں |
| مگر وہ مانگ کر کھانے کو فنکاری سمجھتے ہیں |
| بتوں کو کیا خبر ہو گی وقارِ آئینہ کیا ہے؟ |
| جو پتھر ہیں وہ بس پتھر کو معیاری سمجھتے ہیں |
| ہماری بد نصیبی ہے کہ ہم پر وہ مسلط ہوں |
| جو چادر تان کر سونے کو ہشیاری سمجھتے ہیں |
| انہیں بس چاہئے خوگر، کہے جو اس سے کچھ ہٹ کر |
| بھلے نوحہ ہو بلبل کا وہ غداری سمجھتے ہیں |
معلومات