دکھائی دیتی ہے منزل مگر منزل نہیں ہے یہ |
جنون و عشق کے ہرگز ہی اب قابل نہیں ہے یہ |
نہیں ہوتا ہے کچھ بھی یاں محل تعمیر کرنے سے |
قسم کھا کر کہو جو عشق کی قاتل نہیں ہے یہ |
یہ فانی ہے لا یعنی ہے ادھُوری سی کہانی ہے |
وفاؤں سے تری ہونی کبھی حاصل نہیں ہے یہ |
مجھے بس آخرت کی ہی تمنا باز رکھتی ہے |
دعاؤں میں مری تو آج بھی شامل نہیں ہے یہ |
یہ دل میرا تو دیکھو کیسا اس دنیا پہ آیا ہے |
مجھے ہر پل یہ کہتا ہے ارے باطل نہیں ہے یہ |
وصالِ یار کی خاطر اتارا رب نے آدم کو |
تبھی آدم حوا کے بیچ میں حائل نہیں ہے یہ |
کوئی بتلائے یہ جا کر مصدق جیسے شاعر کو |
یہ جو دنیا ہے اب تیری طرف مائل نہیں ہے یہ |
معلومات