نہیں ممکن سکوں اب دل میں آئے
کہ زندگی غموں کا ایک سفر ہے
وہ جب آیا تو خوشیاں ساتھ لایا
اب اس کا ذکر ہی شام و سحر ہے
وفا کا نام سن کر دل یہ بولا
یہاں ہر شخص کا اپنا ہنر ہے
چمن میں اب وہ رعنائی کہاں ہے
ہر ایک پھول کا چہرہ ادھر ہے
یہاں تو ہر قدم پر غم چھپا ہے
کوئی پوچھے تو دل کہتا کدھر ہے
محبت کا سفر آسان کب تھا
ہر اک منزل یہاں پر پرخطر ہے
متاعِ دل سلامت رکھ ندیم اب
یہی سودا ہوا، اے دل، ہنر ہے

0
6