غازی کا یہ پرچم ہی شفاعت کا علم ہے
وحدت کی نشانی ہے ہدایت کا علم ہے
اس نور کے پرچم کو سرور نے اٹھایا
یہ ذاتِ خداوند کی عظمت کا علم ہے
زینب کی گواہی نے اسے اور سجایا
یہ ضامنِ پردہ ہے طہارت کا علم ہے
سرکارِ مدینہ نے خود اس کو دیا بوسہ
یہ کعبہ وفاؤں کا شجاعت کا علم ہے
اس علم کے سائے میں نبیوں کی صفیں ہیں
غازی کا یہ پرچم ہی رسالت کا علم ہے
یہ یاد دلاتا ہے کربل کی شہادت
شبیر کی جاں اس میں امامت کا علم ہے
اس رایتِ نوری کی تعظیم ہے واجب
شفقت یہ حقیقت میں تو وحدت کا علم ہے

0
8