نہ عزت نہ دولت نہ زر کی تمنا
حزیں دل میں ہے ان کے در کی تمنا
بنوں مصطفیٰ کے چمن کا میں بلبل
جو لے جائے اس جا ہے پر کی تمنا
فضا طیبہ کی بڑا خوب منظر
دکھا دے جو بطحا بصر کی تمنا
یہ عکسِ جمالِ خدا کے لیے ہے
بسی دل میں بھی اس دہر کی تمنا
ذرا ساتھ میرے اے عشقِ نبی چل
تو بن جا ہے زادِ سفر کی تمنا
ہو نامِ نبی لب پہ وقتِ نزع بھی
دعا میں ہے ہمدم اثر کی تمنا
کہاں ہے چھپا دل میں محمود شکوہ
مگر ہے نہاں ان کے در کی تمنا

75