جس کو لکھی تھیں غزلیں ہم سے پھسی نہیں
دلہن جو بن کے آئی اس سے بنی نہیں
ہر روز اک شکایت ہر روز اک فساد
دلہن تھی ایسی الجھن سلجھی کبھی نہیں
ہر روز تُو تُو میں میں، جھگڑے لڑائیاں
ایسا بھی ہوگا دن جب اس سے ٹھنی نہیں
شادی کا لڈو کھا کے پچھتاتے ہیں سحاب
اک روز بھی سکوں سے اپنی کٹی نہیں

4