عدو آنکھوں کے تیری سامنے ڈھاتا قیامت ہے
اگر چاہے تو اس کو روک دے تجھ کو یہ طاقت ہے
مرے مولا ترے ہاتھوں میں عزّت اور ذلّت ہے
تو پھر کیوں غیر کے ہاتھوں ہوئی رُسوا یہ ملّت ہے
تباہی میں تری امّت کی شامل ہے تری مرضی
سمجھ آتا نہیں اس ظلم کی کیونکر اجازت ہے
مگر تاریخ دیکھیں تو بتاتی ہے یہی پیارو
خدا کے پاک لوگوں کو خدا سے آتی نصرت ہے
وہ خود دشمن کے ہاتھوں ہی چڑھا دیتی ہے پھانسی پر
جلاتی ہے ڈبوتی ہے بناتی لاش عبرت ہے
یہ بندہ بھول جاتا ہے کہ توبہ کی طرف آئے
غضب میں وہ جو دھیما ہے بشر اس کی ہی خلقت ہے
نظر دنیا میں دو ڑا ؤ یہ دیکھو کس کو دنیا میں
تراجم کر کے قرآں پیش کرنے کی سعادت ہے
ہمارا کام طارق ہے فقط آواز دے دینا
وہ آخر کار خود آئے گا جس کی نیک فطرت ہے

0
4