مال کی طمع سبھی رشتے بھلا دیتی ہے
باپ کو ہاتھ سے بچوں کے سزا دیتی ہے
حرص کا پیالہ کبھی بھرتا نہیں ہے صاحب
آگ دیکھا ہے یہ گھر بار جلا دیتی ہے

0
47