کوئی دن اور گر جیے ہوتے |
تیری چاہت کو پا لیے ہوتے |
منزل عشق مل گئی ہوتی |
تم جو ہمراہ چل دیے ہوتے |
گرگراتا نہ ان کے قدموں میں |
دل پہ گر ہاتھ در لیے ہوتے |
روز رفّو کی نوبتیں ہوتی |
جامہِ عشق گر سئے ہوتے |
بزمِ انجم میں ایک حسرت تھی |
ان کی آنکھوں سے مے پیے ہوتے |
عشق دار و رسن میں غلطاں ہے |
کاش اس کے بھی زاویے ہوتے |
موت آتی سکون سے حیدر |
نام ان کا اگر لیے ہوتے |
معلومات