یہ معاشرہ تو ہے خداؤں کا معاشرہ
میرا اس معاشرے سے کوئی واسطہ نہیں
اس خرابے میں کوئی جگہ نہیں مرے لیے
اے شریکِ حال کیا یہ کوئی حادثہ نہیں
اس فسانے میں فقط تیرے ہی فسانے ہیں
میرے درد کا یہاں کوئی تذکرہ نہیں

0
26