تم نے شاعر مجھے بنا دیا ہے |
شعرِ نظم و غزل سکھا دیا ہے |
شکریہ تو ترا ادا کر دوں |
ہاۓ قفلِ زُباں لگا دیا ہے |
ڈر کہ ناکامی سے نہیں لگتا |
حوصلہ مندی سے اٹھا دیا ہے |
زیست خوش حال تم نے ہی بخشی |
اے خدا عیب ہر چھپا دیا ہے |
چل کبھی اس جگہ جہاں کاشف |
جسم کو روح سے ملا دیا ہے |
بحر : خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع |
وزن : فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن |
معلومات