نیک سیرت زرا بنا خود کو
عادت بد سے بھی بچا خود کو
آدمی خصلتوں سے بنتا ہے
اپنے اوصاف خود سنا خود کو
چاہئے ذات کا اگر عرفاں
عشق میں رب کے تو جلا خود کو
عشق مرسل سے دل کو روشن کر
زکر سرکار میں گما خود کو
خاک ہو کر غرور کرتے ہو
آپ نے کیا سمجھ لیا خود کو
خود پسندی ریا عجب ہے گناہ
عجز و تقوی سے تو نبھا خود کو
خلق آقا کی پیاری سنت ہے
اچھے اخلاق سے سجا خو د کو
وقت معلوم سے ذیشاں پہلے
آئینہ یار کا بنا خود کو
۔۔۔۔۔۔۔

78