جانتے کیا ہو کیسے جی رہا ہوں ؟
ٰعشق سردی میں چاۓ پی رہا ہوں
دم نہ دے جاۓ جسم ڈرتا ہوں
عالمِ بیخودی میں ہی رہا ہوں
تیرا ہوں یار جان من ایسا
تجھ میں عرصہ سے رہتا بھی رہا ہوں
جو توقع ذرا رکھی اس سے
چاک دامن ہنوز سی رہا ہوں
میں جدھر دیکھوں، ہیں منافق بس
میں جو بھی تھا، میں ہاں وہی رہا ہوں
تم سُخنور بھی کب بنے کاشف؟
مائلِ اردو شاعری رہا ہوں
-----------------------
بحر : خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
وزن : فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن

0
81