شامل جو ان کے ذکر میں احباب ہو گئے |
وافر نشاط روح کے اسباب ہو گئے |
جب بھی لیا کسی نے محبت سے ان کا نام |
مصروفِ رقص منبر و محراب ہو گئے |
ہم کو وفور شوق نے بخشی وہ مستیاں |
بے خود ہوئے، بے دم ہوئے، بےتاب ہو گئے |
چھیڑا کسی نے نغمۂ توصیفِ مجتبیٰ |
پر خار راستے مرے کمخواب ہوگئے |
میرے چمن سے جب بھی خزاں کا ہوا گزر |
غنچے بنامِ مصطفیٰ شاداب ہو گئے |
جب تشنگی بیان عقیدت میں رہ گئی |
صلے علیٰ کے ورد سے سیراب ہو گئے |
بے چارگی میں راہ کے کنکر تھے جو کبھی |
ان کی عطا سے انجم و مہتاب ہو گئے |
معلومات